اردو زبان کے بغیر ہندوستان ادھورا ہے : شیو چندر رام
اردو زبان کے بغیر ہندوستان ادھورا ہے : شیو چندر رام
اردو ایکشن کمیٹی اردو زبان کے فروغ کے لئے ہی تشکیل کی گئ ہے : اشرف النبی قیصر
اردو کے ساتھ نا انصافی ہم قطعی برداشت نہیں کر سکتے: انوار الہدی
حاجی پور/ مہوا ویشالی) عادل شاہ پوری / جمہوریت کی سرزمین ویشالی کے تاریخی مقام مہوا کی سرزمین پر پہلی بار اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے زیراہتمام ” اردو بیداری کانفرنس ” کا شاندار انعقاد حافظ توقیر سیفی کی رہائشی کمپلیکس دیسری روڈ مہوا بازار کے گراؤنڈ میں ہوا۔جس کی صدارت کمیٹی کے ضلع صدر محمد عظیم الدین انصاری اور نظامت کے فرائض کمیٹی کے سکریٹری اعجاز عادل نے بحسن خوبی انجام دیا۔کانفرنس کی شروعات وقت مقررہ پر کمیٹی کے نائب صدر حافظ سعید تیغی کی تلاوت کلام پاک اور اعجاز عادل کے نعت پاک سے ہوا۔کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر شیو چندر رام نے کہا کہ اردو کے بغیر یہ ملک ادھورا ہے۔اردو زبان کے بغیر کوئی بھی بات پورا نہیں ہو سکتا۔اردو زبان کی ترقی کے لئے ہم سے جہاں تک ہوگا ہم مدد کریں گے۔اردو کا فروغ تبھی ہوگا جب اردو اخبار کو لوگ پڑھیں گے۔اردو کے بغیر نہ میرا کام چلے گا نہ آپ کا۔ہندوستان بنا اردو کے نہیں چل سکتا۔کھاتے،پیتے،اٹھتے،بیٹھتے اس ملک کے سبھی لوگ اردو ہی بولتے ہیں۔اردو ہماری ملک کی شان ہے،شوکت ہے،طاقت ہے۔ابھی بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت چل رہی ہے۔حکومت نے سبھی افسران کو یہ ھدایت سختی کے ساتھ دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے نیم پلیٹ پر اردو میں بھی لکھیں۔اس دوران جناب شیو چندر رام نے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی زندہ مثال پیش کرتے ہوئے ظہر کی اذان ہونے پر اپنے خطاب کو روک دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اور آپ مل جائیں تو ملک میں سب سے بڑی طاقت بن سکتے ہیں۔اس موقع پر ایم ڈی کا مطلب بھی بتایا۔اشارہ اشارہ میں مرکزی حکومت پر بھی نشانہ لگایا اور کہا کہ آپ جتنا پریشان ہیں اس سے کہیں زیادہ ہم بھی پریشان ہیں۔ملک کی آزادی میں سکھ،عیسائی،بودھ،ہندو نے جتنا خون بہایا ہے اتنا ہی خون مسلمانوں نے بہایا ہے۔یہ ملک سبھوں کا ہے۔یہ ملک ایک باغیچہ ہے جہاں سبھی طرح کے پھول کھلے ہوئے ہیں۔انہوں نے اس پروگرام میں اپنی شرکت کے لئے اردو ایکشن کمیٹی کے عہدیداران کا شکریہ ادا کیا۔لوگوں سے اردو کی کتابیں پڑھنے،اردو اخبار خرید کر پڑھنے اور گھر میں بھی بچوں کو اردو کی تعلیم دلانے پر زور دیا۔انہوں نے اپنے خطاب کے دوران شاعری بھی کی اور کہتے کہتے یہ بھی کہا کہ چہرہ کیا دیکھتے ہو دل میں اتر کر دیکھو نا۔اس موقع پر اردو ایکشن کمیٹی بہار کے جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر کے بات کو بھی دہراتے ہوئے جناب شیو چندر رام نے کہا کہ آپ لوگ جب کہیں گے ہم وزیر تعلیم سے ملاقات کرنے چلیں گے۔اس سے قبل اس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے مجلس عاملہ کے رکن شفیع الزماں معزم نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی نے بہت ہی بہترین پروگرام سجایا ہے۔قابل مبارکباد ہیں ویشالی کی پوری ٹیم۔انہوں نے اردو زبان کو فروغ دینے کے لئے سب سے زیادہ زور بچوں کی تعلیم پر دیا۔سکھ مذہب کا ذکر کیا اور اردو زبان کے لئے سبھی کو متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔کانفرنس سے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے مجلس عاملہ کے رکن انوارالحسن وسطوی نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کو مبارکباد دیتا ہوں جو ویشالی میں پہلی بار ایسے پروگرام کا انعقاد کیا۔چونکہ اردو ایکشن کمیٹی بہار کے ریاستی صدر ایس ایم اشرف فرید صاحب کی بھی خواہش تھی کہ ویشالی کے مہوا کی تاریخی سرزمین پر اردو بیداری کانفرنس ہو۔اس پروگرام میں اردو ایکشن کمیٹی بہار کے فعال و متحرک جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر،سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدی،مجلس عاملہ کے رکن شفیع الزماں معزم اور مجلس عاملہ کے رکن کی حیثیت سے میں خود آیا ہوں۔انہوں نے اردو کے تاریخی باتوں سے روشناس کرایا اور مولوی عبدالحق کے انجمن ترقی اردو کا بھی ذکر کیا ہے۔اس موقع پر کہا کہ اردو کی خدمت کرنا بہت بڑی بات ہے۔عہدے کا تعلق خدمت سے نہیں ہے۔اردو ایکشن کمیٹی بہار میں اردو کی خدمت کے لئے بنی ہے۔اس کے بارے میں جو باتیں لوگوں کے درمیان آتی ہیں کہ اشرف فرید کو ایم ایل سی بننا ہے اس لئے یہ کمیٹی چلا رہے ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔اردو ایکشن کمیٹی بہار صرف اشرف فرید کی نہیں بلکہ اردو کے بے لوث خادم اشرف النبی قیصر،ڈاکٹر انوار الہدی،ریحان غنی جیسے لوگوں کی کمیٹی ہے۔جو صرف اردو کی خدمت کرنا جانتے ہیں۔یہ لوگ اردو ایکشن کمیٹی کے ذریعے حکومت سے آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کر اردو کے مسائل حل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ویشالی ضلع میں اردو کے لئے زمین پر بھی کام ہوا ہے۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ زمین پر کام ہو تو میں بتا دیتا ہوں کہ ضلع میں پروفیسر ممتاز احمد خان،پروفیسر مشتاق احمد نے کام کیا۔ابھی یہاں موجود انصار الحق،حافظ سعید تیغی اور اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے صدر محمد عظیم الدین انصاری نے بھی زمین پر اردو کے لئے خوب کام کیا اور آج بھی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی بہار دو محاذ پر کام کر رہی ہے۔ایک عوامی سطح پر اور دوسری حکومت کے سطح پر۔عوامی سطح پر اردو کے لئے لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے اور حکومت تک اردو کے عوامی مسائل کو پہنچا کر اس کا حل کرانے کے لئے کام کرنا ہے۔انہوں نے اشرف فرید کی قیادت پر سبھی کو یقین کرنے کو کہا۔اس کانفرنس سے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدی نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے سبھی عہدیداران کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ایسا پروگرام کیا۔اس پروگرام میں شرکت کرنے والے سبھی مہمانوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اردو جب سے بہار میں دوسری سرکاری زبان بنی تبھی سے ہی اس کا استحصال شروع ہو گیا۔اردو ایکشن کمیٹی بہار کا قیام 2018 میں ہوا۔ہماری کوشش ہے کہ اردو کے لئے کام ہو۔اردو محبت،مذہبی،خالص ہندوستان کی زبان ہے۔اردو کے لئے ماحول بنائیں۔مدارس میں اردو کی تعلیم ہو رہی ہے۔اردو ایکشن کمیٹی کے سبھی عہدیداران عملی نفاذ کے لئے کمر کس لیا ہے۔اردو کو رائج کرنے کی ضرورت ہے۔اردو زبان کے فروغ کے لیے ویشالی میں آج بھی مجاہد لوگ ہیں۔اردو کے خادم،قائد بن کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہم سبھی لوگ اردو کے ساتھ نا انصافی کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔کانفرنس کو اردو ایکشن کمیٹی بہار کے جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے لئے ہمارے بزرگوں نے کافی لمبا سفر طے کیا ہے۔اردو کو مسلمان سے جوڑنا غلط ہے۔آج اردو کو ہر طبقے میں پہنچانے کی ضرورت ہے۔برادران وطن کو بھی اردو سکھائیں۔اردو کے لیے جنگ لڑنے والے سپاہی آج بھی موجود ہیں۔انہوں نے اپنی اردو خدمت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بی کے ورما اور دیگر لوگوں کو اردو زبان سکھایا۔جو اردو نہیں جانتے انہیں بھی اردو سکھائیں۔اس زبان پر سب کا حق ہے۔انہوں نے سابق وزیر تعلیم وجئے چوہدری کا ذکر کیا اور کہا کہ جب وہ وزیر تعلیم تھے تو اردو ایکشن کمیٹی کے لوگوں کو بلایا اور بی پی ایس سی سے 16 لوگوں کو بحال کیا گیا۔انہوں نے مدرسہ بورڈ کے چیئرمین عبدالسلام انصاری کی بھی اردو خدمت کی تعریف کی۔اس دوران سابق وزیر شیو چندر رام کی آمد ہو گئی تو ان سے بھی جناب اشرف النبی قیصر نے کہا کہ اردو کے مسائل کے حل کے لیے آپ کی قیادت میں وزیر تعلیم چندر شیکھر جی سے ملاقات کی جائے تو شیو چندر رام نے بھی ہاں کہ دیا۔اس کانفرنس سے شاعر اعجاز عادل، مظہر وسطوی،بشر رحیمی،حنیف اختر اور پروفیسر ناظم قادری نے اپنے اپنے اردو کے حوالے سے بہترین اشعار پیش کر اردو داں کو بیدار کیا۔کانفرنس سے مولانا قمر عالم ندوی،مولانا آصف رضا مصباحی،ڈاکٹر بدر محمدی،کوثر پرویز خان،نگر پریشد مہوا کے چیئرمین نوین چندر بھارتی وغیرہ نے بھی خطاب کیا اور اردو کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر تمام مہمانوں کا اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے جنرل سکریٹری حافظ توقیر سیفی نے والہانہ استقبال کیا اور پھولوں کا مالا پہناکر کر عزت افزائی کی۔اس موقع پر استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے حافظ توقیر سیفی نے کہا کہ میں سبھی مہمانوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس شدت کی دھوپ اور سخت گرمی کے باوجود اردو کے فروغ کے لیے تشریف لائے اور اخیر وقت تک اس کامیاب کانفرنس کا حصہ بنے رہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنقید سے بچیں اور کام کرنے والوں کا حوصلہ افزائی کرتے رہیں۔کبھی بھی منفی سوچ نہ رکھیں بلکہ مثبت سوچ رکھیں۔یہ کسی بھی کمیٹی کے لئے کامیابی کا ضامن ہے۔کانفرنس کے اخیر میں اپنے صدارتی خطاب میں کمیٹی کے صدر محمد عظیم الدین انصاری نے آئے ہوئے سبھی مہمانوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ اس پروگرام میں شرکت کرنے والے سبھی لوگ اردو سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں جو اس کانفرنس کی کامیابی کی دلیل ہے۔انہوں نے کمیٹی کے سبھی عہدیداران کا بھی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ کمیٹی کے مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ آج یہ اردو بیداری کانفرنس مہوا کی تاریخی سرزمین پر تاریخ ساز بن گیا۔اس موقع پر اردو ایکشن کمیٹی بہار کے ریاستی صدر ایس ایم اشرف فرید نے رانچی سے بذریعہ فون پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویشالی کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کانفرنس میں ویشالی ضلع کے کونے کونے سے آئے محبان اردو کو بھی دلی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ہر ممکن اردو زبان کے فروغ کے لئے زمینی سطح پر کام کرنے کو تیار ہے۔اس کانفرنس میں جد یو کے اقلیتی سیل کے صدر و سابق مکھیا مصطفی حسن پاتے پور،ملی و دینی خدمت گزار عدیل عباس،حاجی فہیم مہوا،محمد احسان صدیقی تاج پور،پروفیسر آفتاب عالم مہوا،نگر پارشد کامل رضا عرف رجا بابو،طفیل ھدایت پوری،ماسٹر سراج،ماسٹر عاشق،حافظ محمد صابر،امیر اللہ آزاد گوریہار،مصطفی انصاری ناری خرد،ماسٹر نسیم،نوجوان لیڈر صفدر ارشاد،عبد اللہ امامی،ڈاکٹر سکندر،راجد لیڈر سرفراز اعجاز،ڈاکٹر اعجاز احمد سنگھاڑا،حافظ تجمل،ابو غلام سرور،ابو بکر مراد آباد،راج کمل جئے سوال،ابھیشیک جئے سوال،رام پرویس ساہ،بڑے لال یادو،راجد کے پاتے پور بلاک صدر مقبول احمد انصاری،سماجی خدمت گار اردو زبان کے بغیر ہندوستان ادھورا ہے : شیو چندر رام
اردو ایکشن کمیٹی اردو زبان کے فروغ کے لئے ہی تشکیل کی گئ ہے : اشرف النبی قیصر
اردو کے ساتھ نا انصافی ہم قطعی برداشت نہیں کر سکتے: انوار الہدی
حاجی پور/ مہوا ویشالی) عادل شاہ پوری / جمہوریت کی سرزمین ویشالی کے تاریخی مقام مہوا کی سرزمین پر پہلی بار اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے زیراہتمام ” اردو بیداری کانفرنس ” کا شاندار انعقاد حافظ توقیر سیفی کی رہائشی کمپلیکس دیسری روڈ مہوا بازار کے گراؤنڈ میں ہوا۔جس کی صدارت کمیٹی کے ضلع صدر محمد عظیم الدین انصاری اور نظامت کے فرائض کمیٹی کے سکریٹری اعجاز عادل نے بحسن خوبی انجام دیا۔کانفرنس کی شروعات وقت مقررہ پر کمیٹی کے نائب صدر حافظ سعید تیغی کی تلاوت کلام پاک اور اعجاز عادل کے نعت پاک سے ہوا۔کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر شیو چندر رام نے کہا کہ اردو کے بغیر یہ ملک ادھورا ہے۔اردو زبان کے بغیر کوئی بھی بات پورا نہیں ہو سکتا۔اردو زبان کی ترقی کے لئے ہم سے جہاں تک ہوگا ہم مدد کریں گے۔اردو کا فروغ تبھی ہوگا جب اردو اخبار کو لوگ پڑھیں گے۔اردو کے بغیر نہ میرا کام چلے گا نہ آپ کا۔ہندوستان بنا اردو کے نہیں چل سکتا۔کھاتے،پیتے،اٹھتے،بیٹھتے اس ملک کے سبھی لوگ اردو ہی بولتے ہیں۔اردو ہماری ملک کی شان ہے،شوکت ہے،طاقت ہے۔ابھی بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت چل رہی ہے۔حکومت نے سبھی افسران کو یہ ھدایت سختی کے ساتھ دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے نیم پلیٹ پر اردو میں بھی لکھیں۔اس دوران جناب شیو چندر رام نے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی زندہ مثال پیش کرتے ہوئے ظہر کی اذان ہونے پر اپنے خطاب کو روک دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اور آپ مل جائیں تو ملک میں سب سے بڑی طاقت بن سکتے ہیں۔اس موقع پر ایم ڈی کا مطلب بھی بتایا۔اشارہ اشارہ میں مرکزی حکومت پر بھی نشانہ لگایا اور کہا کہ آپ جتنا پریشان ہیں اس سے کہیں زیادہ ہم بھی پریشان ہیں۔ملک کی آزادی میں سکھ،عیسائی،بودھ،ہندو نے جتنا خون بہایا ہے اتنا ہی خون مسلمانوں نے بہایا ہے۔یہ ملک سبھوں کا ہے۔یہ ملک ایک باغیچہ ہے جہاں سبھی طرح کے پھول کھلے ہوئے ہیں۔انہوں نے اس پروگرام میں اپنی شرکت کے لئے اردو ایکشن کمیٹی کے عہدیداران کا شکریہ ادا کیا۔لوگوں سے اردو کی کتابیں پڑھنے،اردو اخبار خرید کر پڑھنے اور گھر میں بھی بچوں کو اردو کی تعلیم دلانے پر زور دیا۔انہوں نے اپنے خطاب کے دوران شاعری بھی کی اور کہتے کہتے یہ بھی کہا کہ چہرہ کیا دیکھتے ہو دل میں اتر کر دیکھو نا۔اس موقع پر اردو ایکشن کمیٹی بہار کے جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر کے بات کو بھی دہراتے ہوئے جناب شیو چندر رام نے کہا کہ آپ لوگ جب کہیں گے ہم وزیر تعلیم سے ملاقات کرنے چلیں گے۔اس سے قبل اس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے مجلس عاملہ کے رکن شفیع الزماں معزم نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی نے بہت ہی بہترین پروگرام سجایا ہے۔قابل مبارکباد ہیں ویشالی کی پوری ٹیم۔انہوں نے اردو زبان کو فروغ دینے کے لئے سب سے زیادہ زور بچوں کی تعلیم پر دیا۔سکھ مذہب کا ذکر کیا اور اردو زبان کے لئے سبھی کو متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔کانفرنس سے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے مجلس عاملہ کے رکن انوارالحسن وسطوی نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کو مبارکباد دیتا ہوں جو ویشالی میں پہلی بار ایسے پروگرام کا انعقاد کیا۔چونکہ اردو ایکشن کمیٹی بہار کے ریاستی صدر ایس ایم اشرف فرید صاحب کی بھی خواہش تھی کہ ویشالی کے مہوا کی تاریخی سرزمین پر اردو بیداری کانفرنس ہو۔اس پروگرام میں اردو ایکشن کمیٹی بہار کے فعال و متحرک جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر،سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدی،مجلس عاملہ کے رکن شفیع الزماں معزم اور مجلس عاملہ کے رکن کی حیثیت سے میں خود آیا ہوں۔انہوں نے اردو کے تاریخی باتوں سے روشناس کرایا اور مولوی عبدالحق کے انجمن ترقی اردو کا بھی ذکر کیا ہے۔اس موقع پر کہا کہ اردو کی خدمت کرنا بہت بڑی بات ہے۔عہدے کا تعلق خدمت سے نہیں ہے۔اردو ایکشن کمیٹی بہار میں اردو کی خدمت کے لئے بنی ہے۔اس کے بارے میں جو باتیں لوگوں کے درمیان آتی ہیں کہ اشرف فرید کو ایم ایل سی بننا ہے اس لئے یہ کمیٹی چلا رہے ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔اردو ایکشن کمیٹی بہار صرف اشرف فرید کی نہیں بلکہ اردو کے بے لوث خادم اشرف النبی قیصر،ڈاکٹر انوار الہدی،ریحان غنی جیسے لوگوں کی کمیٹی ہے۔جو صرف اردو کی خدمت کرنا جانتے ہیں۔یہ لوگ اردو ایکشن کمیٹی کے ذریعے حکومت سے آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کر اردو کے مسائل حل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ویشالی ضلع میں اردو کے لئے زمین پر بھی کام ہوا ہے۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ زمین پر کام ہو تو میں بتا دیتا ہوں کہ ضلع میں پروفیسر ممتاز احمد خان،پروفیسر مشتاق احمد نے کام کیا۔ابھی یہاں موجود انصار الحق،حافظ سعید تیغی اور اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے صدر محمد عظیم الدین انصاری نے بھی زمین پر اردو کے لئے خوب کام کیا اور آج بھی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی بہار دو محاذ پر کام کر رہی ہے۔ایک عوامی سطح پر اور دوسری حکومت کے سطح پر۔عوامی سطح پر اردو کے لئے لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے اور حکومت تک اردو کے عوامی مسائل کو پہنچا کر اس کا حل کرانے کے لئے کام کرنا ہے۔انہوں نے اشرف فرید کی قیادت پر سبھی کو یقین کرنے کو کہا۔اس کانفرنس سے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدی نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے سبھی عہدیداران کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ایسا پروگرام کیا۔اس پروگرام میں شرکت کرنے والے سبھی مہمانوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اردو جب سے بہار میں دوسری سرکاری زبان بنی تبھی سے ہی اس کا استحصال شروع ہو گیا۔اردو ایکشن کمیٹی بہار کا قیام 2018 میں ہوا۔ہماری کوشش ہے کہ اردو کے لئے کام ہو۔اردو محبت،مذہبی،خالص ہندوستان کی زبان ہے۔اردو کے لئے ماحول بنائیں۔مدارس میں اردو کی تعلیم ہو رہی ہے۔اردو ایکشن کمیٹی کے سبھی عہدیداران عملی نفاذ کے لئے کمر کس لیا ہے۔اردو کو رائج کرنے کی ضرورت ہے۔اردو زبان کے فروغ کے لیے ویشالی میں آج بھی مجاہد لوگ ہیں۔اردو کے خادم،قائد بن کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہم سبھی لوگ اردو کے ساتھ نا انصافی کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔کانفرنس کو اردو ایکشن کمیٹی بہار کے جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے لئے ہمارے بزرگوں نے کافی لمبا سفر طے کیا ہے۔اردو کو مسلمان سے جوڑنا غلط ہے۔آج اردو کو ہر طبقے میں پہنچانے کی ضرورت ہے۔برادران وطن کو بھی اردو سکھائیں۔اردو کے لیے جنگ لڑنے والے سپاہی آج بھی موجود ہیں۔انہوں نے اپنی اردو خدمت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بی کے ورما اور دیگر لوگوں کو اردو زبان سکھایا۔جو اردو نہیں جانتے انہیں بھی اردو سکھائیں۔اس زبان پر سب کا حق ہے۔انہوں نے سابق وزیر تعلیم وجئے چوہدری کا ذکر کیا اور کہا کہ جب وہ وزیر تعلیم تھے تو اردو ایکشن کمیٹی کے لوگوں کو بلایا اور بی پی ایس سی سے 16 لوگوں کو بحال کیا گیا۔انہوں نے مدرسہ بورڈ کے چیئرمین عبدالسلام انصاری کی بھی اردو خدمت کی تعریف کی۔اس دوران سابق وزیر شیو چندر رام کی آمد ہو گئی تو ان سے بھی جناب اشرف النبی قیصر نے کہا کہ اردو کے مسائل کے حل کے لیے آپ کی قیادت میں وزیر تعلیم چندر شیکھر جی سے ملاقات کی جائے تو شیو چندر رام نے بھی ہاں کہ دیا۔اس کانفرنس سے شاعر اعجاز عادل، مظہر وسطوی،بشر رحیمی،حنیف اختر اور پروفیسر ناظم قادری نے اپنے اپنے اردو کے حوالے سے بہترین اشعار پیش کر اردو داں کو بیدار کیا۔کانفرنس سے مولانا قمر عالم ندوی،مولانا آصف رضا مصباحی،ڈاکٹر بدر محمدی،کوثر پرویز خان،نگر پریشد مہوا کے چیئرمین نوین چندر بھارتی وغیرہ نے بھی خطاب کیا اور اردو کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر تمام مہمانوں کا اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے جنرل سکریٹری حافظ توقیر سیفی نے والہانہ استقبال کیا اور پھولوں کا مالا پہناکر کر عزت افزائی کی۔اس موقع پر استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے حافظ توقیر سیفی نے کہا کہ میں سبھی مہمانوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس شدت کی دھوپ اور سخت گرمی کے باوجود اردو کے فروغ کے لیے تشریف لائے اور اخیر وقت تک اس کامیاب کانفرنس کا حصہ بنے رہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنقید سے بچیں اور کام کرنے والوں کا حوصلہ افزائی کرتے رہیں۔کبھی بھی منفی سوچ نہ رکھیں بلکہ مثبت سوچ رکھیں۔یہ کسی بھی کمیٹی کے لئے کامیابی کا ضامن ہے۔کانفرنس کے اخیر میں اپنے صدارتی خطاب میں کمیٹی کے صدر محمد عظیم الدین انصاری نے آئے ہوئے سبھی مہمانوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ اس پروگرام میں شرکت کرنے والے سبھی لوگ اردو سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں جو اس کانفرنس کی کامیابی کی دلیل ہے۔انہوں نے کمیٹی کے سبھی عہدیداران کا بھی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ کمیٹی کے مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ آج یہ اردو بیداری کانفرنس مہوا کی تاریخی سرزمین پر تاریخ ساز بن گیا۔اس موقع پر اردو ایکشن کمیٹی بہار کے ریاستی صدر ایس ایم اشرف فرید نے رانچی سے بذریعہ فون پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویشالی کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کانفرنس میں ویشالی ضلع کے کونے کونے سے آئے محبان اردو کو بھی دلی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ہر ممکن اردو زبان کے فروغ کے لئے زمینی سطح پر کام کرنے کو تیار ہے۔اس کانفرنس میں جد یو کے اقلیتی سیل کے صدر و سابق مکھیا مصطفی حسن پاتے پور،ملی و دینی خدمت گزار عدیل عباس،حاجی فہیم مہوا،محمد احسان صدیقی تاج پور،پروفیسر آفتاب عالم مہوا،نگر پارشد کامل رضا عرف رجا بابو،طفیل ھدایت پوری،ماسٹر سراج،ماسٹر عاشق،حافظ محمد صابر،امیر اللہ آزاد گوریہار،مصطفی انصاری ناری خرد،ماسٹر نسیم،نوجوان لیڈر صفدر ارشاد،عبد اللہ امامی،ڈاکٹر سکندر،راجد لیڈر سرفراز اعجاز،ڈاکٹر اعجاز احمد سنگھاڑا،حافظ تجمل،ابو غلام سرور،ابو بکر مراد آباد،راج کمل جئے سوال،ابھیشیک جئے سوال،رام پرویس ساہ،بڑے لال یادو،راجد کے پاتے پور بلاک صدر مقبول احمد انصاری،سماجی خدمت گار اردو زبان کے بغیر ہندوستان ادھورا ہے : شیو چندر رام
اردو ایکشن کمیٹی اردو زبان کے فروغ کے لئے ہی تشکیل کی گئ ہے : اشرف النبی قیصر
اردو کے ساتھ نا انصافی ہم قطعی برداشت نہیں کر سکتے: انوار الہدی
حاجی پور/ مہوا ویشالی) عادل شاہ پوری / جمہوریت کی سرزمین ویشالی کے تاریخی مقام مہوا کی سرزمین پر پہلی بار اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے زیراہتمام ” اردو بیداری کانفرنس ” کا شاندار انعقاد حافظ توقیر سیفی کی رہائشی کمپلیکس دیسری روڈ مہوا بازار کے گراؤنڈ میں ہوا۔جس کی صدارت کمیٹی کے ضلع صدر محمد عظیم الدین انصاری اور نظامت کے فرائض کمیٹی کے سکریٹری اعجاز عادل نے بحسن خوبی انجام دیا۔کانفرنس کی شروعات وقت مقررہ پر کمیٹی کے نائب صدر حافظ سعید تیغی کی تلاوت کلام پاک اور اعجاز عادل کے نعت پاک سے ہوا۔کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر شیو چندر رام نے کہا کہ اردو کے بغیر یہ ملک ادھورا ہے۔اردو زبان کے بغیر کوئی بھی بات پورا نہیں ہو سکتا۔اردو زبان کی ترقی کے لئے ہم سے جہاں تک ہوگا ہم مدد کریں گے۔اردو کا فروغ تبھی ہوگا جب اردو اخبار کو لوگ پڑھیں گے۔اردو کے بغیر نہ میرا کام چلے گا نہ آپ کا۔ہندوستان بنا اردو کے نہیں چل سکتا۔کھاتے،پیتے،اٹھتے،بیٹھتے اس ملک کے سبھی لوگ اردو ہی بولتے ہیں۔اردو ہماری ملک کی شان ہے،شوکت ہے،طاقت ہے۔ابھی بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت چل رہی ہے۔حکومت نے سبھی افسران کو یہ ھدایت سختی کے ساتھ دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے نیم پلیٹ پر اردو میں بھی لکھیں۔اس دوران جناب شیو چندر رام نے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی زندہ مثال پیش کرتے ہوئے ظہر کی اذان ہونے پر اپنے خطاب کو روک دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اور آپ مل جائیں تو ملک میں سب سے بڑی طاقت بن سکتے ہیں۔اس موقع پر ایم ڈی کا مطلب بھی بتایا۔اشارہ اشارہ میں مرکزی حکومت پر بھی نشانہ لگایا اور کہا کہ آپ جتنا پریشان ہیں اس سے کہیں زیادہ ہم بھی پریشان ہیں۔ملک کی آزادی میں سکھ،عیسائی،بودھ،ہندو نے جتنا خون بہایا ہے اتنا ہی خون مسلمانوں نے بہایا ہے۔یہ ملک سبھوں کا ہے۔یہ ملک ایک باغیچہ ہے جہاں سبھی طرح کے پھول کھلے ہوئے ہیں۔انہوں نے اس پروگرام میں اپنی شرکت کے لئے اردو ایکشن کمیٹی کے عہدیداران کا شکریہ ادا کیا۔لوگوں سے اردو کی کتابیں پڑھنے،اردو اخبار خرید کر پڑھنے اور گھر میں بھی بچوں کو اردو کی تعلیم دلانے پر زور دیا۔انہوں نے اپنے خطاب کے دوران شاعری بھی کی اور کہتے کہتے یہ بھی کہا کہ چہرہ کیا دیکھتے ہو دل میں اتر کر دیکھو نا۔اس موقع پر اردو ایکشن کمیٹی بہار کے جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر کے بات کو بھی دہراتے ہوئے جناب شیو چندر رام نے کہا کہ آپ لوگ جب کہیں گے ہم وزیر تعلیم سے ملاقات کرنے چلیں گے۔اس سے قبل اس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے مجلس عاملہ کے رکن شفیع الزماں معزم نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی نے بہت ہی بہترین پروگرام سجایا ہے۔قابل مبارکباد ہیں ویشالی کی پوری ٹیم۔انہوں نے اردو زبان کو فروغ دینے کے لئے سب سے زیادہ زور بچوں کی تعلیم پر دیا۔سکھ مذہب کا ذکر کیا اور اردو زبان کے لئے سبھی کو متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔کانفرنس سے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے مجلس عاملہ کے رکن انوارالحسن وسطوی نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کو مبارکباد دیتا ہوں جو ویشالی میں پہلی بار ایسے پروگرام کا انعقاد کیا۔چونکہ اردو ایکشن کمیٹی بہار کے ریاستی صدر ایس ایم اشرف فرید صاحب کی بھی خواہش تھی کہ ویشالی کے مہوا کی تاریخی سرزمین پر اردو بیداری کانفرنس ہو۔اس پروگرام میں اردو ایکشن کمیٹی بہار کے فعال و متحرک جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر،سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدی،مجلس عاملہ کے رکن شفیع الزماں معزم اور مجلس عاملہ کے رکن کی حیثیت سے میں خود آیا ہوں۔انہوں نے اردو کے تاریخی باتوں سے روشناس کرایا اور مولوی عبدالحق کے انجمن ترقی اردو کا بھی ذکر کیا ہے۔اس موقع پر کہا کہ اردو کی خدمت کرنا بہت بڑی بات ہے۔عہدے کا تعلق خدمت سے نہیں ہے۔اردو ایکشن کمیٹی بہار میں اردو کی خدمت کے لئے بنی ہے۔اس کے بارے میں جو باتیں لوگوں کے درمیان آتی ہیں کہ اشرف فرید کو ایم ایل سی بننا ہے اس لئے یہ کمیٹی چلا رہے ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔اردو ایکشن کمیٹی بہار صرف اشرف فرید کی نہیں بلکہ اردو کے بے لوث خادم اشرف النبی قیصر،ڈاکٹر انوار الہدی،ریحان غنی جیسے لوگوں کی کمیٹی ہے۔جو صرف اردو کی خدمت کرنا جانتے ہیں۔یہ لوگ اردو ایکشن کمیٹی کے ذریعے حکومت سے آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کر اردو کے مسائل حل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ویشالی ضلع میں اردو کے لئے زمین پر بھی کام ہوا ہے۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ زمین پر کام ہو تو میں بتا دیتا ہوں کہ ضلع میں پروفیسر ممتاز احمد خان،پروفیسر مشتاق احمد نے کام کیا۔ابھی یہاں موجود انصار الحق،حافظ سعید تیغی اور اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے صدر محمد عظیم الدین انصاری نے بھی زمین پر اردو کے لئے خوب کام کیا اور آج بھی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی بہار دو محاذ پر کام کر رہی ہے۔ایک عوامی سطح پر اور دوسری حکومت کے سطح پر۔عوامی سطح پر اردو کے لئے لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے اور حکومت تک اردو کے عوامی مسائل کو پہنچا کر اس کا حل کرانے کے لئے کام کرنا ہے۔انہوں نے اشرف فرید کی قیادت پر سبھی کو یقین کرنے کو کہا۔اس کانفرنس سے اردو ایکشن کمیٹی بہار کے سکریٹری ڈاکٹر انوار الہدی نے کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے سبھی عہدیداران کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ایسا پروگرام کیا۔اس پروگرام میں شرکت کرنے والے سبھی مہمانوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اردو جب سے بہار میں دوسری سرکاری زبان بنی تبھی سے ہی اس کا استحصال شروع ہو گیا۔اردو ایکشن کمیٹی بہار کا قیام 2018 میں ہوا۔ہماری کوشش ہے کہ اردو کے لئے کام ہو۔اردو محبت،مذہبی،خالص ہندوستان کی زبان ہے۔اردو کے لئے ماحول بنائیں۔مدارس میں اردو کی تعلیم ہو رہی ہے۔اردو ایکشن کمیٹی کے سبھی عہدیداران عملی نفاذ کے لئے کمر کس لیا ہے۔اردو کو رائج کرنے کی ضرورت ہے۔اردو زبان کے فروغ کے لیے ویشالی میں آج بھی مجاہد لوگ ہیں۔اردو کے خادم،قائد بن کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہم سبھی لوگ اردو کے ساتھ نا انصافی کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔کانفرنس کو اردو ایکشن کمیٹی بہار کے جنرل سکریٹری اشرف النبی قیصر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے لئے ہمارے بزرگوں نے کافی لمبا سفر طے کیا ہے۔اردو کو مسلمان سے جوڑنا غلط ہے۔آج اردو کو ہر طبقے میں پہنچانے کی ضرورت ہے۔برادران وطن کو بھی اردو سکھائیں۔اردو کے لیے جنگ لڑنے والے سپاہی آج بھی موجود ہیں۔انہوں نے اپنی اردو خدمت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بی کے ورما اور دیگر لوگوں کو اردو زبان سکھایا۔جو اردو نہیں جانتے انہیں بھی اردو سکھائیں۔اس زبان پر سب کا حق ہے۔انہوں نے سابق وزیر تعلیم وجئے چوہدری کا ذکر کیا اور کہا کہ جب وہ وزیر تعلیم تھے تو اردو ایکشن کمیٹی کے لوگوں کو بلایا اور بی پی ایس سی سے 16 لوگوں کو بحال کیا گیا۔انہوں نے مدرسہ بورڈ کے چیئرمین عبدالسلام انصاری کی بھی اردو خدمت کی تعریف کی۔اس دوران سابق وزیر شیو چندر رام کی آمد ہو گئی تو ان سے بھی جناب اشرف النبی قیصر نے کہا کہ اردو کے مسائل کے حل کے لیے آپ کی قیادت میں وزیر تعلیم چندر شیکھر جی سے ملاقات کی جائے تو شیو چندر رام نے بھی ہاں کہ دیا۔اس کانفرنس سے شاعر اعجاز عادل، مظہر وسطوی،بشر رحیمی،حنیف اختر اور پروفیسر ناظم قادری نے اپنے اپنے اردو کے حوالے سے بہترین اشعار پیش کر اردو داں کو بیدار کیا۔کانفرنس سے مولانا قمر عالم ندوی،مولانا آصف رضا مصباحی،ڈاکٹر بدر محمدی،کوثر پرویز خان،نگر پریشد مہوا کے چیئرمین نوین چندر بھارتی وغیرہ نے بھی خطاب کیا اور اردو کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر تمام مہمانوں کا اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے جنرل سکریٹری حافظ توقیر سیفی نے والہانہ استقبال کیا اور پھولوں کا مالا پہناکر کر عزت افزائی کی۔اس موقع پر استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے حافظ توقیر سیفی نے کہا کہ میں سبھی مہمانوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس شدت کی دھوپ اور سخت گرمی کے باوجود اردو کے فروغ کے لیے تشریف لائے اور اخیر وقت تک اس کامیاب کانفرنس کا حصہ بنے رہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنقید سے بچیں اور کام کرنے والوں کا حوصلہ افزائی کرتے رہیں۔کبھی بھی منفی سوچ نہ رکھیں بلکہ مثبت سوچ رکھیں۔یہ کسی بھی کمیٹی کے لئے کامیابی کا ضامن ہے۔کانفرنس کے اخیر میں اپنے صدارتی خطاب میں کمیٹی کے صدر محمد عظیم الدین انصاری نے آئے ہوئے سبھی مہمانوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ اس پروگرام میں شرکت کرنے والے سبھی لوگ اردو سے بے پناہ محبت رکھتے ہیں جو اس کانفرنس کی کامیابی کی دلیل ہے۔انہوں نے کمیٹی کے سبھی عہدیداران کا بھی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ کمیٹی کے مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ آج یہ اردو بیداری کانفرنس مہوا کی تاریخی سرزمین پر تاریخ ساز بن گیا۔اس موقع پر اردو ایکشن کمیٹی بہار کے ریاستی صدر ایس ایم اشرف فرید نے رانچی سے بذریعہ فون پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویشالی کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کانفرنس میں ویشالی ضلع کے کونے کونے سے آئے محبان اردو کو بھی دلی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اردو ایکشن کمیٹی ہر ممکن اردو زبان کے فروغ کے لئے زمینی سطح پر کام کرنے کو تیار ہے۔اس کانفرنس میں جد یو کے اقلیتی سیل کے صدر و سابق مکھیا مصطفی حسن پاتے پور،ملی و دینی خدمت گزار عدیل عباس،حاجی فہیم مہوا،محمد احسان صدیقی تاج پور،پروفیسر آفتاب عالم مہوا،نگر پارشد کامل رضا عرف رجا بابو،طفیل ھدایت پوری،ماسٹر سراج،ماسٹر عاشق،حافظ محمد صابر،امیر اللہ آزاد گوریہار،مصطفی انصاری ناری خرد،ماسٹر نسیم،نوجوان لیڈر صفدر ارشاد،عبد اللہ امامی،ڈاکٹر سکندر،راجد لیڈر سرفراز اعجاز،ڈاکٹر اعجاز احمد سنگھاڑا،حافظ تجمل،ابو غلام سرور،ابو بکر مراد آباد،راج کمل جئے سوال،ابھیشیک جئے سوال،رام پرویس ساہ،بڑے لال یادو،راجد کے پاتے پور بلاک صدر مقبول احمد انصاری،سماجی خدمت گار محمد افروز عالم حاجی پور،بہار راجیہ پرارمبھک شکچھک سنگھ جنداہا بلاک صدر محمد اکبر علی،انصار الحق مرزا پوری،ماسٹر امیر الحق،عبدالخالق،محمد سجاد،محمد زاہد،محمد صابر مراد آباد،صحافی حاجی مظہر حسن،مولانا آصف جمیل قاسمی،ڈاکٹر ذاکر حسین،قمر اعظم صدیقی،ماسٹر انظار الحسن وسطوی،صحافی محمد شاہ نواز عطا،صحافی عبدالواحد،خزانچی عبدالقادر وغیرہ سمیت اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے سبھی عہدیداران،محبان اردو نے شرکت کی اور کامیاب بنایا۔اس موقع پر مہمانوں کی ضیافت میں اردو کے فعال و متحرک ٹیچر محمد دلشیر،راج کمل جئے سوال،محمد ارمان،معزم سرکار،حافظ محمد صابر سمیت درجنوں محب اردو پیش پیش رہے۔ افروز عالم حاجی پور،بہار راجیہ پرارمبھک شکچھک سنگھ جنداہا بلاک صدر محمد اکبر علی،انصار الحق مرزا پوری،ماسٹر امیر الحق،عبدالخالق،محمد سجاد،محمد زاہد،محمد صابر مراد آباد،صحافی حاجی مظہر حسن،مولانا آصف جمیل قاسمی،ڈاکٹر ذاکر حسین،قمر اعظم صدیقی،ماسٹر انظار الحسن وسطوی،صحافی محمد شاہ نواز عطا،صحافی عبدالواحد،خزانچی عبدالقادر وغیرہ سمیت اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے سبھی عہدیداران،محبان اردو نے شرکت کی اور کامیاب بنایا۔اس موقع پر مہمانوں کی ضیافت میں اردو کے فعال و متحرک ٹیچر محمد دلشیر،راج کمل جئے سوال،محمد ارمان،معزم سرکار،حافظ محمد صابر سمیت درجنوں محب اردو پیش پیش رہے۔ افروز عالم حاجی پور،بہار راجیہ پرارمبھک شکچھک سنگھ جنداہا بلاک صدر محمد اکبر علی،انصار الحق مرزا پوری،ماسٹر امیر الحق،عبدالخالق،محمد سجاد،محمد زاہد،محمد صابر مراد آباد،صحافی حاجی مظہر حسن،مولانا آصف جمیل قاسمی،ڈاکٹر ذاکر حسین،قمر اعظم صدیقی،ماسٹر انظار الحسن وسطوی،صحافی محمد شاہ نواز عطا،صحافی عبدالواحد،خزانچی عبدالقادر وغیرہ سمیت اردو ایکشن کمیٹی ویشالی کے سبھی عہدیداران،محبان اردو نے شرکت کی اور کامیاب بنایا۔اس موقع پر مہمانوں کی ضیافت میں اردو کے فعال و متحرک ٹیچر محمد دلشیر،راج کمل جئے سوال،محمد ارمان،معزم سرکار،حافظ محمد صابر سمیت درجنوں محب اردو پیش پیش رہے۔